فلم : انجانا انجانی (2010)
نغمہ نگار: وشال دادلانی، شیکھرراؤجیانی
نغمہ : تو نہ جانے آس پاس ہے خدا
گلوکار : راحت فتح علی خان
موسیقار : وشال شیکھر
اداکار : رنبیر کپور، پرینکا چوپڑا
یوٹیوب : Tu Na Jaane Aas Paas Hai Khuda
دھندلا جائیں جو منزلیں
اک پل کو تو نظر جھکا
جھک جائے سر جہاں وہیں
ملتا ہے رب کا راستہ
تیری قسمت تو بدل دے
رکھ ہمت بس چل دے
تیرا ساتھی، میرے قدموں کے ہیں نشاں
تو نہ جانے آس پاس ہے خدا
تو نہ جانے آس پاس ہے خدا
خود پہ ڈال تو نظر
حالتوں سے ہار کر کہاں چلا رے
ہاتھ کی لکیر کو
موڑتا مروڑتا ہے حوصلہ رے
تو خود تیرے خوابوں کے رنگ میں
تو اپنے جہاں کو بھی رنگ دے
کہ چلتا ہوں میں تیرے سنگ میں
ہو شام بھی تو کیا
جب ہوگا اندھیرا، تب پائے گا در میرا
اس در پہ پھر ہوگی تیری صبح
تو نہ جانے آس پاس ہے خدا
مٹ جاتے ہیں سب کے نشاں
بس اک وہ مٹتا نہیں ہائے
مان لو جو ہر مشکل کو مرضی میری ہائے
ہو ہمسفر نہ تیرا جب کوئی
تو ہو جہاں، رہوں گا میں وہیں
تجھ کو کبھی نہ اک پل بھی میں جدا
تو نہ جانے آس پاس ہے خدا
No comments:
Post a Comment