فلم : جال (1952)
نغمہ نگار: ساحر لدھیانوی
نغمہ : یہ رات یہ چاندنی پھر کہاں
گلوکار : ہیمنت کمار
موسیقار : ایس ڈی برمن
اداکار : گیتا بالی، دیو آنند
یوٹیوب : Ye Raat, Ye Chandni Phir Kahan
یہ رات یہ چاندنی پھر کہاں
سن جا دل کی داستاں
پیڑوں کی شاخوں پہ سوئی سوئی چاندنی
تیرے خیالوں میں کھوئی کھوئی چاندنی
اور تھوڑی دیر میں تھک کے لوٹ جائے گی
رات یہ بہار کی پھر کبھی نہ آئے گی
دو ایک پل اور ہے یہ سماں
لہروں کے ہونٹوں پہ دھیما دھیما راگ ہے
بھیگی ہواؤں میں ٹھنڈی ٹھنڈی آگ ہے
اس حسیں آگ میں تو بھی جل کے دیکھ لے
زندگی کے گیت کی دھن بدل کے دیکھ لے
کھلنے دے اب دھڑکنوں کی زباں
جاتی بہاریں ہیں ، اٹھتی جوانیاں
تاروں کی چھاؤں میں کہہ لے کہانیاں
اک بار چل دئے گر تجھے پکار کے
لوٹ کر نہ آئیں گے قافلے بہار کے
آ جا ابھی زندگی ہے جواں
***
یہ رات یہ چاندنی پھر کہاں
سن جا دل کی داستاں
چاندنی راتیں پیار کی باتیں
کھو گئیں جانے کہاں
آتی ہے صدا تری ٹوٹے ہوئے تاروں سے
آہٹ تیری سنتی ہوں خاموش نظاروں سے
بھیگی ہوا اُودی گھٹا کہتی ہے تیری کہانی
تیرے لیے بےچین ہے شعلوں میں لپٹی جوانی
سینے میں بل کھا رہا ہے دھواں
سن جا دل کی داستاں
لہروں کے لبوں پر ہیں کھوئے ہوئے افسانے
گلزار امیدوں کے سب ہو گئے ویرانے
تیرا پتا پاؤں کہاں سونے ہیں سارے ٹھکانے
جانے کہاں گم ہو گئے جا کے وہ اگلے زمانے
برباد ہے آرزو کا جہاں
سن جا دل کی داستاں
No comments:
Post a Comment