فلم : تیزاب (1988)
نغمہ نگار: جاوید اختر
نغمہ : کہہ دو کہ تم ہو میری ورنہ
گلوکار : امیت کمار، انورادھا پودوال
موسیقار : لکشمی کانت پیارے لال
اداکار : انیل کپور، مادھوری ڈکشٹ
یوٹیوب : Kehdo Ke Tum | Tezaab
کہہ دو کہ تم ہو میری ورنہ
جینا نہیں مجھے ہے مرنا
دیکھو کبھی نہ ایسا کرنا
یہی ادا تو اک ستم ہے
سنو تمہیں میری قسم ہے
کہہ دو کہ تم ہو میری ۔۔۔
تم آج مجھ سے ایک وعدہ کر لو
پھر نہ کوئی شرارت کرو گے
جتنا محبت میں کرتا ہوں تم سے
مجھ سے تم اتنی محبت کرو گے
یہی ادا تو ایک ستم ہے ۔۔۔
کل دل دکھایا تھا میں نے تمہارا
اس بات کا آج تک مجھ کو غم ہے
یہ سوچ کر معاف کر دینا مجھ کو
میری یہ پہلی محبت ہے جانم
یہی ادا تو ایک ستم ہے ۔۔۔
شکوے گلے یوں سب ہیں کل کی کہانی
اب زندگی بھر خفا ہم نہ ہوں گے
اب میں تمہارا ہوں اور بس تمہارا
مر جاؤں بھی تو جدا ہم نہ ہوں گے
اب خفا ہم نہ ہوں گے بےوفا ہم نہ ہوں گے
یہی ادا تو ایک ستم ہے ۔۔۔
کہہ دو کہ تم ہو میری ۔۔۔
No comments:
Post a Comment