تحریر از: مسز طاہرہ حبیب (سکندرآباد)
بھارت بھوشن (پیدائش: 14/جون 1920ء، میرٹھ - وفات: 27/جنوری 1992ء، بمبئی)
کا جنم میرٹھ کے ایک معزز وکیل گھرانے میں ہوا تھا۔ 1941ء میں بی۔اے پاس کرنے کے بعد فلموں کا شوق انہیں فلم انڈسٹری میں لے آیا۔ ایک سال کی مسلسل جدوجہد کے بعد کلکتہ کی فلم کمپنی 'فلم کارپوریشن' کی ایک فلم "بھگت کبیر" میں انہیں کاشی کے راج کمار کا رول دیا گیا تھا۔ پھر جب فلم میں ٹائٹل رول ادا کرنے والے اداکار اونکار ناتھ ٹھاکر کسی وجہ سے فلم سے الگ ہو گئے تو یہ رول بھارت بھوشن کو دیا گیا۔ لیکن بدقسمتی سے فلم مکمل نہ ہو سکی۔
اسی کمپنی کی دوسری فلم "چترلیکھا" (1941) میں ڈائرکٹر کیدار شرما (جنہوں نے فلم انڈسٹری کو راج کپور، مدھو بالا اور یوگیتا بالی جیسے فنکار دئے) نے بھارت بھوشن کو ایک چھوٹا سا رول دیا، جس کی کافی تعریف ہوئی۔
پھر جب کیدار شرما نے بمبئی آ کر اپنی ذاتی کمپنی شروع کی تو ان کی فلم "سہاگ رات" میں ایک نئی اداکارہ گیتا بالی کے مقابل بھارت بھوشن کو ہیرو بنا دیا۔ یہ فلم کامیاب رہی۔ یہ 1948ء کی بات ہے۔
"سہاگ رات" سے پہلے پونا کی شالیمار پکچرز کے مالک ڈبلیو زیڈ احمد نے اپنی فلم کے لیے بھارت بھوشن کو لارڈ کرشنا کے رول کے لیے منتخب کیا تھا۔ فلم ابھی ابتدائی اسٹیج میں تھی کہ برصغیر کا بٹوارہ ہو گیا اور احمد صاحب شالیمار اسٹوڈیوز فروخت کر کے پاکستان چلے گئے۔
بھارت بھوشن نے اپنے زمانے کی ہر ہیروئین کے ساتھ کام کیا۔ ان کی کچھ ہٹ فلموں کے نام یہ ہیں:
برسات کی رات، پھاگن، چمپاکلی، مینار، مرزا غالب، گھونگھٹ، کوی، شباب، بسنت بہار، جہاں آرا اور بیجو باورا۔
اور 80ء ، 90ء کی دہائی میں بطور کیرکٹر آرٹسٹ ان کی چند فلمیں یہ ہیں:
یارانہ، امراؤ جان، ناستک، ہیرو، شرابی، چاندنی، طوفان، جادوگر، باپ نمبری بیٹا دس نمبری، باغی، پریم قیدی اور 1993ء میں ریلیز ہوئی آخری فلم "آخری چیتاونی"۔
سنسکرت زبان میں بنی ہوئی واحد فلم "ادی شنکر اچاریہ" میں بھارت بھوشن نے شنکر آچاریہ کے پتاجی کا رول ادا کیا تھا۔
کچھ اخبارات میں یہ بات غلط طور پر شائع کی گئی ہے کہ بھارت بھوشن نے اپنے وقت کی مشہور اداکارہ رتن مالا سے شادی کی تھی۔ دراصل بھارت بھوشن کی پہلی بیوی سرلا کا انتقال شادی کے چند سال بعد ہی ہو گیا تھا (جن سے انہیں دو بیٹیاں ہیں: انورادھا بھوشن اور اپرجیتا بھوشن)۔ بعد میں انہوں نے رتن مالا سے نہیں بلکہ رتنا سے شادی کی تھی جس نے بھارت بھوشن ہی کی فلم 'برسات کی رات' (ریلیز: دسمبر 1960ء) میں ایک چھوٹا سا کردار ادا کیا تھا۔ رتنا نے 1985ء کے مشہور دوردرشن ٹیلی ویژن سیرئیل "ترشنا" (جین آسٹن کے مقبول انگریزی رومانی ناول Pride and Prejudice پر مبنی) میں بھی ایک نمایاں کردار نبھایا تھا۔
ماخوذ از:
ماہنامہ"شمع" شمارہ: مارچ 1992
No comments:
Post a Comment