فلم : جو جیتا وہی سکندر (1991)
نغمہ نگار: مجروح سلطان پوری
نغمہ : وہ سکندر ہی دوستو کہلاتا ہے
گلوکار : ادت نارائن
موسیقار : جتن للت
اداکار : عامر خان، عائشہ زلخا، دیپک تجوری
یوٹیوب : Woh Sikandar Hi Dosto Kehlata Hai | Jo Jeeta Wohi Sikandar
وہ سکندر ہی دوستو کہلاتا ہے
ہاری بازی کو جیتنا جسے آتا ہے
نکلیں گے میدان میں جس دن ہم
جھوم کے دھرتی ڈولے گی یہ قدم چوم کے
جو سب کرتے ہیں یارو وہ کیوں ہم تم کریں
یوں ہی کسرت کرتے کرتے کاہے کو ہم مریں
گھر والوں سے، ٹیچر سے بھلا ہم کیوں ڈریں
یہاں کے ہم سکندر ۔۔۔
چاہیں تو رکھ لیں سب کو اپنی جیب کے اندر
ارے ہم سے بچ کے رہنا میری جان
نہیں سمجھے ہیں وہ ہمیں تو کیا جاتا ہے
ہاری بازی کو جیتنا جسے آتا ہے
یہ گلیاں اپنی یہ راستے اپنے
کون آئے گا اپنے آگے
راہوں میں ہم سے ٹکرائے گا جو
ہٹ جائے گا وہ گھبرا کے
یہاں کے ہم سکندر ۔۔۔
چاہیں تو رکھ لیں سب کو اپنی جیب کے اندر
ارے ہم سے پنگا مت لینا میری جان
نہیں سمجھے ہیں وہ ہمیں تو کیا جاتا ہے
ہاری بازی کو جیتنا جسے آتا ہے
یہ بھولی بھالی متوالی پریاں
جو ہیں اب دولت پر قربان
جب قیمت دل کی یہ سمجھیں گی
تو ہم پہ چھڑکیں گی اپنی جان
یہاں کے ہم سکندر ۔۔۔
ارے ہم بھی ہیں شہزادے گلفام
نہیں سمجھے ہیں وہ ہمیں تو کیا جاتا ہے
ہاری بازی کو جیتنا جسے آتا ہے
No comments:
Post a Comment