نظر کے سامنے جگر کے پاس - سمیر کے نغمے - Musafir | Bollywood Entertainment | Best Songs & Articles Urdu Script

2018/10/29

نظر کے سامنے جگر کے پاس - سمیر کے نغمے

sameer-anjaan

تحریر: اے۔آر۔ فیض

بالی ووڈ کے مشہور نغمہ نگار 'سمیر انجان' کا نام سب سے زیادہ فلمی گیتوں کے تخلیق کار کی حیثیت سے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہو چکا ہے۔ یہ اعزار کسی بھی نغمہ نگار کے لیے باعث افتخار ہے۔ سمیر انجان نے ہندی فلموں میں تین دہائیوں سے زیادہ عرصے تک راج کیا اور وہ آج بھی اپنے گیتوں سے لوگوں کے دلوں پر راج کر رہے ہیں ۔ فلمی گیتوں میں عام فہم اور سادہ زبان کو رواج دینے کا سہرا بھی سمیر کے سر ہی بندھتا ہے۔ سمیر نے 1990 کی دہائی کے مشہور نغمے بھی تحریر کئے ہیں اور آج کی نسل کے مطابق بھی فلمی نغموں کو ترتیب دے رہے ہیں ۔ سمیر کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ تبدیل ہونا کامیابی کی ضمانت ہے۔ سمیر نے اپنے پیش رو نغمہ نگاروں سےالگ روش اختیار کی اور فلموں میں ایسی زبان و بیان کو متعارف کروایا ، جو عام آدمی کی سہل زبان تھی۔ فلم 'دل ہے کہ مانتا نہیں' کے مشہور گانوں سے لے کر فلم 'راج نیتی' کے 'مورا پیا موسے بولت ناہی' جیسے صوفیانہ کلام تک ، سمیر نے نغمہ نگاروں کی روش سے ہٹ کر کام کیا۔
ہندی فلموں پر انمٹ نقوش چھوڑنے والے شیتلہ پانڈے عرف سمیر کی پیدائش 24 فروری 1958 کو بنارس کے قریب ایک چھوٹے سے قصبے میں ہوئی ۔ سمیر نے ابتدائی تعلیم گاؤں سے حاصل کی اور اعلی تعلیم کیلئے الہ آباد کا رخ کیا ۔ الہ آباد یونیورسٹی سے بی کام اور ایم کام کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد سمیر نے 'بینک آف انڈیا' میں ملازمت اختیار کی، لیکن اپنی تخلیقی کاوشوں کے باعث انہوں نے بینک کی ملازمت کو الوداع کہا اور ممبئی کا رخ کیا ۔ والد انجان، سمیر کو فلمی دنیا سے دور رکھنا چاہتے تھے ۔ انجان کا خیال تھا کہ فلموں میں اپنے آپ کو ثابت اور قائم کرنے کیے لیے لمبا وقت درکار ہوتا ہے، اسی لئے انہوں نے سمیر کو کامرس کی تعلیم دلوائی۔
سمیر نے 1983 میں فلم "بے خبر" سے بالی ووڈ میں نغمہ نگار کی حیثیت سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔ فلم 'دل' اور 'عاشقی' نے سمیر کو شہرت دلائی۔ سمیر نے فلم بیٹا، ساجن ، راجہ بابو، قلی نمبر ون، راجہ ہندوستانی، انجام ، کچھ کچھ ہوتا ہے ، فضا، دھڑکن، کبھی خوشی کبھی غم، دیوداس، راز، تیرے نام ، نو انٹری ، دھوم 2، سانوریہ ، ریس، ہاؤس فل 2، راؤڈی راتھوڑ، سن آف سردار، دبنگ 2 سمیت سینکڑوں فلموں کے مشہور گیتوں کو تخلیق کیا ہے۔
سمیرکو پہلا فلم فیئر ایوارڈ فلم 'عاشقی' کے گیت 'نظر کے سامنے جگر کے پار' کے لیے 1991 میں ملا۔ 1993 میں فلم دیوانہ کے مشہور گیت 'تیری امید تیرا انتظار کرتے ہیں' کے لیے اور 1994 میں فلم 'ہم ہیں راہی پیار کے' کا نغمہ 'گھونگٹ کی آڑ میں' کے لیے سمیر کو فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 1998 میں فلم 'کچھ کچھ ہوتا ہے' کا نغمہ 'تم پاس آئے' کیلئے زی سائن ایوارڈ سے نوازا گیا۔

No comments:

Post a Comment