ہندوستانی فلموں کی موسیقی کی دنیا میں ہی نہیں بلکہ عالمی موسیقی میں بھی اتنا طویل گیت ابھی تک ریکارڈ نہیں کیا گیا ہے جو فلم "صرف تم" (ریلیز: جون-1999) کے لیے ریکارڈ کیا گیا۔ پورے تیرہ (13) منٹ کا لمبا یہ گیت سعید صابری، فرید صابری اور امین صابری کی آوازوں میں ریکارڈ کیا گیا۔
صابری قادر اینڈ برادرس جےپور والے نے اس فلم "صرف تم" سے پہلے بھی کئی فلموں کے گانے گائے ہیں لیکن بنیادی طور پر یہ فنکار قوالی کے میدان میں اپنی کامیابی کا علم بلند کیے ہوئے ہیں۔
ماہنامہ شمع کے مقبول کالم "فلمی دنیا فلمی لوگ" کے اپریل-1999 کے شمارے میں شائع شدہ 'فلم والا' کی فرید صابری کے ساتھ ہوئی گفتگو یہاں پیش خدمت ہے۔
سوال:
اسٹیج پر آپ کتنے برسوں سے قوالی گا رہے ہیں؟
جواب:
تقریباً 24 سالوں سے میں اپنے والد سعد صابری اور بھائی امین صابری کے ساتھ گا ربا ہوں، اب تک بارہ ہزار سے زیادہ شوز کئے ہیں۔
سوال:
فلموں میں آپ کا کس طرح داخلہ ہوا؟
جواب:
موسیقار رویندر جین جی سے ہمارا تعلق رہا ہے۔ انہوں نے ہمارا گانا سنا تھا، وہ جب فلم "حنا" کا میوزک دے رہے تھے تو ایک گانے کے لیے رویندر جین نے ہمیں یاد کیا۔ ہمارے لیے یہ بڑے فخر کی بات تھی کہ راج کپور جیسے فلم ساز کی فلم اور رویندر جین جیسے منجھے ہوئے موسیقار، پہلی فلم کے لیے ہمیں ملے۔ اس طرح سب سے پہلا گانا "حنا" کے لیے ہی گایا تھا:
"کب آؤ گے ، جسم سے جان جدا ہوگی کیا جب آؤ گے"
فلم 'حنا' کے اس گانے کو فلم کے دوسرے موسیقاروں نے بھی پسند کیا، اس کے بعد تو ہمیں دوسری فلموں کے گانوں کی آفرز بھی ملنے لگیں۔
سوال:
فلم 'حنا' کے علاوہ آپ نے کن کن فلموں کے لیے گانے گائے ہیں؟
جواب:
فلمنی "اف یہ محبت' میں ہم نے چار گانے گائے تھے۔ نانا پاٹیکر کی فلم "ابھے" میں دو گانے گائے تھے۔ سبھاش گھئی کی فلم "پردیس" میں "نہیں ہونا تھا" گانا گایا۔ وجے آنند کی فلم "جانا نہ دل سے دور" کے لیے بھی ایک گانا ریکارڈ کیا ہے۔ اور فلم "صرف تم " کے لیے تو اس وقت گا رہے ہیں۔ ساتھ ہی اور دوسری سات فلموں کے لیے بھی گانے گا رہے ہیں۔
سوال:
ایک تجربہ کار قوال ہونے کے ناتے کیا آپ مانتے ہیں کہ فلموں میں قوالی کا روپ بگاڑ کر اسے بازاری رنگ دے کر خراب کیا گیا ہے اور ہیروئن فحش اشاروں کے ساتھ گاری ہے جیسے "تو چیز بڑی ہے مست مست" ؟
جواب:
جی ہاں ہم یہ محسوس کر رہے ہیں کہ قوالی کو سوقیانہ رنگ دے دیا گیا ہے جب کہ قوالی ایک روحانی اور رومانس کی چیز ہے۔ ہم تو یوں بھی صوفیانہ قوالی زیادہ گاتے ہیں ، ہم فلموں میں بھی اپنی قوالی کا معیار برقرار رکھیں گے۔
سوال:
آپ فلموں میں پیسے کے لیے گانا چاہتے ہیں یا شہرت کے لیے؟
جواب:
خدا کے فضل سے ہمیں شہرت اور عزت کافی ملی ہے اور دولت کی ہوس کبھی نیہں رہی، اسی لیے ہم آج بھی جےپور میں ہی رہتے ہیں۔ فلموں میں آنے اور کام کرنے کا ایک ہی مقصد ہے۔ اپنے فن کو زیادہ لوگوں تک پہنچانا اور فلموں میں ایسا گیت ، سنگیت دینا جو لوگوں کو لطف و سکون دے سکے۔
سوال:
آج کل لوگ آپ کو پاکستان کے صابری برادرز سمجھ بیٹھتے ہیں؟
جواب:
اسی لیے ہم ہمیشہ اپنے نام کے آگے "جےپوری" لگا دیتے ہیں تاکہ کوئی غلط فہمی ہو۔
سوال:
کن شاعروں کے کلام زیادہ تر گاتے ہیں؟
جواب:
بہت لمبی فرست ہے۔ مرزا غالب سے لے کر اسد اجمیری تک سبھی کے کلام کو گاتے ہیں، کلام اچھا ہو اور الفاظ دل کو چھو لینے والے ہوں تب ہی گانے ہیں بھی مزا آتا ہے۔ میر تقی میر، خواجہ میر درد، ذوق، جگر، شمیم جےپوری، کیف بھوپالی، شعری بھوپالی ۔۔۔ سبھی کے کلام ہم گاتے ہیں۔
سوال:
اسٹیج پر گانے اور فلموں میں ریکارڈنگ پر گانے میں کافی فرق ہوتا ہے، آپ اس میں کیسے تال میل قائم کرتے ہیں؟
جواب:
ہم فلم کے موسیقار سے پہلے تال میل بٹھا لیتے ہیں، پھر کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔ فلم "حنا" کی ریکارڈنگ ہمارے لیے نیا تجربہ ضرور تھی لیکن اب تو فلم کے ساتھ ساتھ ہم "البم" کے لیے بھی گانے ریکارڈ کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہم سبھی طرح کے گانوں کے عادی ہو چکے ہیں۔
سوال:
اور اب تو 'لمبے گانے' گانے کے بھی عادی ہو گئے ہیں؟
جواب:
جی ہاں، "صرف تم" کا یہ لمبا گانا ایک ریکارڈ ہے۔ اس فلم کے فلم ساز 'لمکا ریکارڈ بک' میں اسے درج کرانے کی سوچ رہے ہیں کیونکہ عالمی موسیقی کے میدان میں یہ گانا سب سے لمبا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ دنیا کی فلم موسیقی میں ہم نے کم سے کم ایک ریکارڈ تو قائم کر ہی دیا ہے۔
No comments:
Post a Comment