انصاف کا مندر ہے یہ بھگوان کا گھر ہے - Musafir | Bollywood Entertainment | Best Songs & Articles Urdu Script

2019/11/15

انصاف کا مندر ہے یہ بھگوان کا گھر ہے

insaaf-ka-mandir-hai-ye

فلم : امر (1954)
نغمہ نگار: شکیل بدایونی
نغمہ : انصاف کا مندر ہے یہ بھگوان کا گھر ہے
گلوکار : محمد رفیع
موسیقار : نوشاد
اداکار : دلیپ کمار، مدھو بالا، نمی
یوٹیوب : Insaaf Ka Mandir Hai Yeh

انصاف کا مندر ہے یہ بھگوان کا گھر ہے
کہنا ہے جو کہہ دے تجھے کس بات کا ڈر ہے

ہے کھوٹ تیرے من میں جو بھگوان سے دور ہے
ہے پاؤں تیرے پھر بھی تو آنے سے ہے مجبور
ہمت ہے تو آ جا یہ بھلائی کی ڈگر ہے

دکھ دے کے جو دکھیا سے نہ انصاف کرے گا
بھگوان بھی اس کو نہ کبھی معاف کرے گا
یہ سوچ لے ہر بات کی داتا کو خبر ہے
ہمت ہے تو آ جا یہ بھلائی کی ڈگر ہے

ہے پاس تیرے جس کی امانت اسے دے دے
نردھن بھی ہے انسان محبت اسے دے دے
جس در پہ سبھی ایک ہیں بندے یہ وہ در ہے

مایوس نہ ہو ہار کے تقدیر کی بازی
پیارا ہے وہ غم جس میں ہو بھگوان بھی راضی
دکھ درد ملے جس میں وہی پیار امر ہے
یہ سوچ لے ہر بات کی داتا کو خبر ہے

Insaaf Ka Mandir Hai Ye Bhagwan Ka Ghar Hai - film: Amar (1954)

No comments:

Post a Comment