فلم : دی ڈرٹی پکچر (2011)
نغمہ نگار: رجت اروڑہ
نغمہ : میرا عشق صوفیانہ
گلوکار : کمل خان
موسیقار : وشال شیکھر
اداکار : ودیا بالن، نصیرالدین شاہ، عمران ہاشمی
یوٹیوب : Ishq Sufiana
رب کی قوالی ہے عشق کوئی
دل کی دیوالی ہے عشق کوئی
مہکی سی پیالی ہے عشق کوئی
صبح کی لالی ہے عشق
گرتا سا جھرنا ہے عشق کوئی
اٹھتا سا کلمہ ہے عشق کوئی
سانسوں میں لپٹا ہے عشق کوئی
آنکھوں میں دیکھتا ہے عشق
میرے دل کو تو جاں سے جدا کر دے
یوں بس تو مجھ کو فنا کر دے
میرا حال تو میری چال تو
بس کر عاشقانہ
تیرے واسطے میرا عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ، میرا عشق صوفیانہ
سوچوں تجھے تو ہے صبح
سوچوں تجھے تو شام ہے
ہو او منزلوں پہ اب تو میری
ایک ہی تیرا نام ہے
تیرے آگ میں ہی جلتے
کوئلے سے ہیرا بنتے
خوابوں میں آگے چلتے ہیں تجھے بتانا
تیرے واسطے میرا عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ
ساتھ ساتھ چلتے چلتے ہاتھ چھوٹ جائیں گے
ایسی راہوں میں ملو نا
باتیں باتیں کرتے کرتے رات کٹ جائے گی
ایسی راتوں میں ملو نا
کیا ہم ہیں، کیا رب ہے
جہاں تو ہے وہیں سب ہے
تیرے لب ملے میرے لب کھلے
اب دور کیا ہے جانا
تیرے واسطے میرا عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ، میرا عشق صوفیانہ
میرے دل کو تو جاں سے جدا کر دے
یوں بس تو مجھ کو فنا کر دے
میرا حال تو میری چال تو
بس کر عاشقانہ
تیرے واسطے میرا عشق صوفیانہ
میرا عشق صوفیانہ، میرا عشق صوفیانہ
بالکل فضول شاعری ہے۔
ReplyDelete