فلم : قسم (1988)
نغمہ نگار: اندیور
نغمہ : قسم کیا ہوتی ہے
گلوکار : آشا بھونسلے، نتن مکیش
موسیقار : بھپی لہری
اداکار : انیل کپور، پونم ڈھلون
یوٹیوب : Kasam Kya Hoti Hai
قسم کیا ہوتی ہے
قسم وہ ہوتی ہے
جو توڑی نہ جائے بچھوڑا نہ پائے
یار بچھڑنے لگتے ہیں تو
رب کی آنکھ بھی روتی ہے
قسم کیا، قسم کیا
قسم کیا ہوتی ہے
تیری قسم تو ہم سے جو روٹھی
جاں سے گزر جائیں گے
ہو تیری ہاں سے جی اٹھیں گے
نہ سے مر جائیں گے
بات بات میں قسم نہ کھانا
قسم مذاق نہیں ہے
قسم ہے جتنی پاک چیز
کوئی اتنی پاک نہیں ہے
دلوں کا سنبل ہے
ہو قسم گنگا جل ہے
پیار پہ داغ جو لگ جائے
تو اپنے لہو سے دھوتی ہے
قسم کیا، قسم کیا
قسم کیا ہوتی ہے
دلوں کے لیے ضروری نہیں ہے
دنیا کی منظوری
قسم پیار کی نہیں مانتی
جنموں کی بھی دوری
تنہائی کو مہکاتی ہے
یادوں کی کستوری
قسم ہے وہ جو ہر
حالت میں کی جاتی ہے پوری
قسم ایک گیتا ہے
قسم وہ سیتا ہے
راج محل کے چھوڑ کے سکھ جو
انگاروں پہ سوتی ہے
قسم کیا، قسم کیا
قسم کیا ہوتی ہے
قسم وہ ہوتی ہے
جو توڑی نہ جائے بچھوڑا نہ پائے
No comments:
Post a Comment