فلم : امتحان (1994)
نغمہ نگار : فیض انور
نغمہ : دو باتیں ہو سکتی ہیں صنم
گلوکار : کمار سانو
موسیقار : انو ملک
اداکار : سیف علی خاں، روینہ ٹنڈن
یوٹیوب : Do Baatein Ho Sakti Hai
دو باتیں ہو سکتی ہیں صنم تیرے انکار کی
یا دنیا سے تو ڈرتی ہے یا قدر نہیں مرے پیار کی
کب سے کھڑا میں راہوں میں اپنا دل بچھائے
لیکن میری محبت پہ تجھ کو یقین نہ آئے
دو باتیں ہو سکتی ہیں صنم تیرے تکرار کی
کیا دل ہے ترا پتھر کا یا چاہت نہیں دلدار کی
ڈر ہے کہیں اس جیون کا سپنا ٹوٹ نہ جائے
میں بن جاؤں پاگل اور دنیا ہنسی اڑائے
دو باتیں ہو سکتی ہیں اب تو جیت یا ہار کی
کہہ دے مجھ سے میں مر جاؤں یا تھام لے بانہیں یار کی
دو باتیں ہو سکتی ہیں صنم تیرے انکار کی
No comments:
Post a Comment