فلمی تجزیہ از: ذوالفقار علی زلفی
بھارت کے بعض فلم ناقدین کا کہنا ہے کہ عامر خان کی فلم "لال سنگھ چڈھا" نے پہلے دن گیارہ کروڑ کا بزنس کیا جو عامر خان جیسے سپراسٹار کے شایانِ شان نہیں ہے ان کے مطابق اس فلم کو عامر خان کی زبردست فین فالونگ کی وجہ سے بیس کروڑ سے اوپر کا بزنس کرنا چاہیے تھا اس کی وجہ بتاتے ہوئے وہ فرماتے ہیں کہ عامر خان نے فلم "پی کے" میں ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی، پھر کہا کہ مذہبی عدم برداشت کی وجہ سے میری بیوی بھارت چھوڑنا چاہتی ہے؛ ان چیزوں نے ہندوؤں کو مشتعل کردیا جس کی وجہ سے بائیکاٹ مہم چلی اور وہ مہم کامیاب رہی پھر وہ مشورہ دیتے ہیں کہ مسلم فن کار ہندو جذبات کا احترام کریں۔
میری نگاہ میں یہ ایک بوگس دلیل ہے بلکہ یہ خود بائیکاٹ مہم کو کامیاب بنانے کا سافٹ طریقہ ہے اگر "پی کے" اور عامر خان کی جانب سے بھارت چھوڑنے کا بیان اتنے ہی اشتعال انگیز تھے تو "دنگل" کیوں بلاک بسٹر سپرہٹ رہی؟ اس کے ساتھ ساتھ اگر مسئلہ عامر خان سے ہے تو "بائیکاٹ بالی ووڈ" اور "سپورٹ ساؤتھ انڈیا" کیوں ٹرینڈ کر رہے ہیں؟
اکشے کمار ہندو بھی ہیں اور مودی بھگت بھی، ان کے سپراسٹار ہونے پر بھی کوئی شبہ نہیں ہے ان کے خلاف کوئی مہم بھی نہیں چل رہی اس کے باوجود ان کی فلم "رکھشا بندھن" پہلے دن صرف آٹھ کروڑ بزنس کرسکی یعنی عامر خان سے بھی تین کروڑ کم حالانکہ اکشے کی فلم مردانہ بالادستی پر مبنی ہندو ثقافت راکھی کے تہوار پر مبنی ہے پھر اس کی اوپننگ اتنی کم کیوں رہی؟
مذکورہ ناقدین "رکھشا بندھن" کی کمزور اوپننگ پر اکشے کمار جیسے ہندو فن کاروں کو کوئی نادر مشورہ دیتے کیوں نظر نہیں آ رہے؟ اسی طرح اکشے کمار کی پچھلی فلم "پرتھوی راج" جو نہ صرف ہندو توا کا بھرپور پروپیگنڈہ کرتی ہے بلکہ اسے برسراقتدار سرکار کی زبردست حمایت بھی حاصل رہی اس کے باوجود باکس آفس پر فلاپ ہوگئی کیوں؟ اسے "مشتعل" ہندوؤں نے کس بنا پر مسترد کردیا؟
یقیناً بھارت کی برسراقتدار سرکار کی پالیسیوں نے بھارت کو مذہبی لحاظ سے تقسیم کردیا ہے ہندی سینما بھی دباؤ کا شکار ہے صورت حال لیکن پھر بھی اس قدر خراب نہیں ہے جتنا اس کا پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے کورونا وائرس بحران سے قبل ہندو فن کاروں کی فلم "پدماوت" کے خلاف ہندو شدت پسندوں کی جانب سے پرتشدد احتجاج کیا گیا عامر خان کی فلم "فنا" کے بائیکاٹ کا اعلان بھی ہوا یہ دونوں فلمیں پھر بھی تجارتی لحاظ سے کامیاب رہیں۔
دوسری جانب کورونا وائرس بحران کے بعد ہندی سینما کی فلمیں بلا لحاظِ مذہب یکے بعد دیگرے تجارتی لحاظ سے ناکام ہو رہی ہیں ساؤتھ انڈیا کی فلمیں اسی تناسب کے ساتھ کامیاب ہو رہی ہیں تو اس کا کیا مطلب ہوا؟
مطلب یہی ہوا کہ تجارتی لحاظ سے کامیابی و ناکامی کے عوامل میں بائیکاٹ مہم اور نام نہاد مشتعل ہندو کا کوئی قابلِ ذکر کردار نہیں ہے ممکن ہے اس کا کوئی معمولی اثر ہو، لیکن یہ اہم وجہ ہرگز ہرگز نہیں ہے!
کورونا وائرس بحران نے شمالی بھارت کے فلم بینوں کے مزاج اور ترجیحات پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں وہ اثرات اور اس کے نتائج تفصیلی تجزیے کے متقاضی ہیں یہ بات البتہ یقین کے ساتھ کی جا سکتی ہے کہ ہندی سینما کی حالیہ تجارتی ناکامی میں بھارت کی برسراقتدار سرکار کی تقسیم پر مبنی پالیسی کا اثر تو ہے لیکن وہ واحد اور اہم ترین وجہ قطعاً نہیں ہے۔
No comments:
Post a Comment