بالی ووڈ فلمی دنیا کے مشہور و مقبول گیت کار رہے ہیں۔ ان سے متعلق کچھ یادوں کا سلسلہ مسز طاہرہ حبیب نے رسالہ "شمع" (نئی دہلی، شمارہ: نومبر-1999ء) کے اپنے ایک مکتوب میں بیان کیا تھا، جو یہاں پیش ہے۔
فلمساز اور ہدایتکار راج کپور سنہ 1948 میں اپنی ذاتی کمپنی کے لیے فلم "برسات" کی شوٹنگ شروع کر چکے تھے۔ تب راج جی کے والد محترم جناب پرتھوی راج کپور نے "برسات" کے گیت لکھنے کے لیے حسرت جے پوری کا نام تجویز کیا، جن کا کلام وہ چند دن قبل ممبئی کے ایک مشاعرے میں سن چکے تھے اور حسرت کے کلام سے بےحد متاثر ہوئے تھے۔ اس طرح حسرت صاحب کو "برسات" کے چھ گیت لکھنے کا موقع مل گیا۔ ان میں سے چار گیت لتا منگیشکر کی آواز میں گائے گئے:
- جیا بےقرار ہے
- اب میرا کون سہارا
- بچھڑے ہوئے پردیسی
- میری آنکھوں میں بس گیا کوئی رے
میں زندگی میں ہر دم روتا ہی رہا ہوں
فلم "آوارہ" کے ایک گیت کے لیے راج کپور نے حسرت صاحب سے خواہش کی کہ فلاں موقع پر فلمائے جانے والے گیت کے کسی ایک شعر میں ان کی بنائی ہوئی سابقہ دو فلموں "آگ" اور "برسات" اور موجودہ فلم "آوارہ"، ان تینوں فلموں کے نام ضرور آنے چاہیے۔
چنانچہ مکیش کے گائے ہوئے اور راج کپور پر فلمائے گئے گیت میں حسرت صاحب نے لکھا:
یہ دل جو جلا، اک آگ لگی، آنسو جو بہے، برسات ہوئی
بادل کی طرح آوارہ تھے ہم، ہنستے بھی رہے روتے بھی رہے
1954ء میں بنائی گئی فلمساز ہدایتکار کشور ساہو کی فلم "میور پنکھ" میں حسرت صاحب نے ایک مقبول عام طویل گیت "محبت کی داستاں آج سنو" (آواز: لتا منگیشکر، موسیقار: شنکر جے کشن) کو مغل شہنشاہ شاہ جہاں اور ملکہ ممتاز محل کی لازوال محبت کی نشانی تاج محل کو ذہن میں رکھ کر لکھا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وقت تک حسرت جے پوری نے تاج محل دیکھا نہیں تھا اور یہ گیت انہوں نے تاج محل کی تصویر کو سامنے رکھ کر لکھا تھا۔
فلمساز، ہدایتکار جناب ناصر حسین کی سلور جوبلی ہٹ فلم "جب پیار کسی سے ہوتا ہے" کے مقبول عام گیت "تیری زلفوں سے جدائی تو نہیں مانگی تھی" (آواز: محمد رفیع ، موسیقار: شنکر جے کشن) کو حسرت صاحب نے ماہنامہ "شمع" کے لیے لکھا تھا۔ بعد میں مدیران "شمع" کی اجازت سے یہ گیت فلم میں لیا گیا۔
مسلسل 25 سال تک حسرت جے پوری نے گیت کار شیلندر کے ساتھ موسیقار شنکر جے کشن کے لیے سینکڑوں مقبول عام گیت لکھے تھے لیکن یہاں صرف ان چند ایک گیتوں کی تفصیل لکھی جا رہی ہے جو حسرت صاحب نے دوسرے موسیقاروں کے لیے لکھے تھے۔
او آسمان والے شکوہ ہے زندگی کا
فلم: انارکلی ، آواز: لتا منگیشکر ، موسیقار: سی رام چندر
نیا موری چلتی جائے
فلم: مائی فرینڈ ، آواز: رفیع ، موسیقار: نوشاد
میں غریبوں کا دل، ہوں وطن کی زباں
فلم: آبِ حیات ، آواز: ہیمنت کمار ، موسیقار: سردار ملک
آنسو بھری ہیں ، یہ جیون کی راہیں
فلم: پرورش ، آواز: مکیش ، موسیقار: دتارام
صدقے تیری چال کے
فلم: مسٹر ایکس ، آواز: آشا اور رفیع ، موسیقار: این دتا
او میرے پیار آ جا
فلم: بھوت بنگلہ ، آواز: لتا ، موسیقار: آر ڈی برمن
سن لے تو دل کی صدا
فلم: تیرے گھر کے سامنے ، آواز: رفیع ، موسیقار: ایس ڈی برمن
ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا، پوچھے ان کا پتا
فلم: جانی واکر ، آواز: آشا اور گیتا دت ، موسیقار: او پی نیر
ہم چھوڑ چلے ہیں محفل کو، یاد آئے کبھی تو مت رونا
فلم: جی چاہتا ہے ، آواز: مکیش ، موسیقار: کلیان جی آنند جی۔
یہ بھی ضرور پڑھیے: حسرت جے پوری - مجھے یوں بھلا نہ پاؤ گے
No comments:
Post a Comment