فلم تعارف از: مکرم نیاز
فلم کا نام (تلگو): آر آر آر - ఆర్.ఆర్.ఆర్ (రౌద్రం రణం రుధిరం)
تاریخ ریلیز: 7/جنوری 2022
فلم کی نوعیت: تاریخی ڈراما / ایکشن
ڈائریکٹر: ایس۔ ایس۔ راجا مولی [S. S. Rajamouli]
کہانی: کے۔ وی۔ وجیندر پرساد (راجا مولی کے والد)
مرکزی اداکار: جونئر این۔ٹی۔آر، رام چرن، اجے دیوگن، عالیہ بھٹ
RRR
Rise, Roar, Revolt
باہوبلی:2 (ریلیز: اپریل 2017ء) جیسی معرکۃ الآرا فلم کے بعد جنوبی ہند کے ممتاز تلگو فلم ہدایتکار ایس۔ ایس۔ راجا مولی کی نئی فلم "آر آر آر" کی ریلیز کی تاریخ 7/جنوری/2022 طے کی گئی ہے۔
رجنی کانت کی 2.0 ، عامر خاں کی "ٹھگس آف ہندوستان" اور پربھاس کی "ساہو" کے ساتھ ساتھ "آر آر آر" کا شمار بھی ہندوستان کے مہنگے ترین بجٹ والی فلموں میں کیا جا رہا ہے۔
فلم "آر آر آر" کی خیالی داستاں جنوبی ہند کی دو ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے سنہ 1920ء کے تاریخی پس منظر میں ہے۔
جنوبی ہند کی نئی تشکیل شدہ ریاست تلنگانہ کے قیام (2014) کے بعد، ضلع "عادل آباد" کو تقسیم کرکے ایک نیا ضلع "کمارم بھیم" بنایا گیا جس کا ہیڈکوارٹر "آصف آباد" ٹاؤن مقرر ہوا۔ بعد ازاں مقامی عوام کے احتجاج پر، نئے ضلع کا مکمل آفیشل نام "کمارم بھیم آصف آباد" رکھا گیا ہے۔
ٹرپل آر میں کمارم بھیم کا کردار جونیئر این۔ٹی۔آر (مقبول ترین تلگو فلم اسٹار این۔ٹی۔آر کے پوتے) ادا کر رہے ہیں
اور
الوری سیتا راما راجو کا کردار رام چرن (تلگو سوپر اسٹار چرن جیوی کے فرزند)۔
تاریخی حقائق کچھ یوں ہیں کہ۔۔۔
آندھرا ضلع وشاکھاپٹنم سے تعلق رکھنے والے الوری سیتا راما راجو، جنوبی ہند کے مجاہد آزادی تھے جنہوں نے قبائلی لوگوں کو برطانوی حکمرانوں کے خلاف سیاسی جدوجہد کے لیے منظم کیا اور ایک مسلح بغاوت کی تنظیم اور قیادت کی، جو تاریخِ جنوبی ہند میں 'رمپا بغاوت' کے نام سے مشہور ہے۔ مگر قبائلی لوگوں کے خلاف برطانوی حکومت کی سفاکانہ انتقامی کارروائیوں سے آزردہ ہوکر انہوں نے خود کو حکومت کے حوالے کر دیا تھا، اس کے باوجود انگریز پولیس عہدیداروں نے انہیں دھوکہ سے چنتاپلی کے جنگلات میں درخت سے باندھا اور فائرنگ کرکے سزائے موت دے ڈالی۔
1974 میں ان کی حیات پر جو یادگار تلگو فلم بنی اس میں الوری کا کردار "کرشنا" (جن کے فرزند آج کے معروف تلگو سوپر اسٹار مہیش بابو ہیں) نے نبھایا تھا۔ یہ فلم مقامی دوردرشن ٹیلی وژن چینل (دوردرشن آندھرا پردیش) پر بیسویں صدی کی آٹھویں دہائی میں ایک سے زائد دفعہ بتائی گئی تھی۔
کمارم بھیم آدی واسی گونڈہ قبیلے کے رہنما تھے جن کا نعرہ تھا: جل جنگل زمین۔
یہ انگریزوں اور سابق ریاست حیدرآباد دکن کی نظام حکومت کے خلاف تھے اور علیحدہ ریاست تلنگانہ کے حامی بھی۔ نظام حکومت کے دوران زمینداروں اور جاگیرداروں کے مسلسل ظلم سے تنگ آ کر انہوں نے علم بغاوت بلند کیا تھا۔ وہ الوری سیتا راما راجو کی "رمپا بغاوت" کی تحریک سے بھی متاثر تھے اور اسی طرز پر آدی واسی گونڈہ قبائل کے حقوق کی حفاظت کی خاطر مسلح جدوجہد کا آغاز کیا۔ سنہ 1940 میں نظام حکومت کی پولیس کے ساتھ خونیں تصادم میں ہلاک ہوئے۔ ان کی وفات کے برسوں بعد تیلگو لوگ گیتوں کے ذریعے ان کی جدوجہد کا اعتراف کیا گیا ہے۔
فلم "آر آر آر" کی فلم بندی کا آغاز نومبر 2018ء میں حیدرآباد میں ہوا تھا۔ ہندوستان کے مختلف مقامات کے علاوہ یوکرین اور بلغاریہ میں بھی کچھ مناظر فلمائے گئے۔ پھر کرونا وبا کے باعث اس فلم کی شوٹنگ اور تکمیل مسلسل تعطل کا شکار ہوتی رہی۔ گذشتہ سال جولائی-2020 میں فلم کی ریلیز متوقع تھی مگر یہ بھی ممکن نہ ہو سکا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم شوٹنگ کی شروعات کے ایک انٹرویو میں ہدایتکار راجہ مولی نے بتایا کہ اس فلم کا آئیڈیا ان کو مشہور مارکسی رہنما چی گیورا کی سوانح حیات پر بنی فلم "دی موٹر سیکل ڈائریز" (ریلیز: 2004) سے ملا تھا۔
فلم کا ایک کلپ جب گذشتہ سال نومبر میں سوشل میڈیا پر شئر کیا گیا تو اس نے ایک سیاسی تنازعہ کی شکل اختیار کر لی تھی۔ جونئر این۔ٹی۔آر (کمارم بھیم) اس کلپ کے ایک منظر میں کرتا پاجامہ، آنکھوں میں سرما اور سر پر ٹوپی کے ساتھ نظر آئے تھے۔ جس پر تلنگانہ کے بھاجپا ساسی رہنماؤں نے ہنگامہ برپا کر دیا تھا کہ کمارم بھیم نے تو آصف جاہی حکمران کے خلاف بغاوت برپا کی تھی اور وہ ایک آدی واسی قبیلے کے رہنما تھے، تو کیسے انہیں اس لباس میں دکھایا جا سکتا ہے؟ حالانکہ کہانی کار وجیندر پرساد نے وضاحت بھی کی کہ یہ حکومتِ وقت کو دھوکہ دینے والا ایک منظر ہے۔
واضح رہے کہ جونئر این ٹی آر اور رام چرن نے اس فلم کے بعض مناظر کی شوٹنگ کے لیے خصوصی تربیت حاصل کی ہے۔ اجے دیوگن نے فلم میں ان دونوں کے روحانی اتالیق کا کردار ادا کیا ہے اور فلم میں فلیش بیک مناظر کے ذریعے ان کا حصہ تقریباً 40 منٹ پر مشتمل ہے۔
No comments:
Post a Comment