فلم : اکٹوبر (2018)
نغمہ نگار: تنویر غازی
نغمہ : تب بھی تو میرے سنگ رہنا
گلوکار : راحت فتح علی خان
موسیقار : انوپم رائے
اداکار : ورون دھون، بانیتا سندھو
یوٹیوب : Tab Bhi Tu Mere Sang Rehna
میری روح کرے گی فریاد
میری سانسیں کہیں کھو جائیں گی
تب بھی تو میرے سنگ رہنا
جب راکھ بنے گا یہ سورج
اوردھوپ دھواں ہو جائے گی
تب بھی تو میرے سنگ رہنا
سجدے کی طرح پھر آنکھیں جھکیں
پھر پلکیں نمازی ہوئیں
تیرے ﺫکر میں تھی کچھ ایسی نمی
سوکھی سانسیں بھی تازی ہوئیں
جب عمر کی آوارہ بارش
سب رنگ میرے دھو جائے گی
تب بھی تو میرے سنگ رہنا
تعویذ ہے میری مٹھی میں
تعویذ میں ہے تصویر تری
الجھی سی لکیریں ہاتھ میں ہیں
تو سلجھائے تقدیر میری
جب وقت کرے گا چھل مجھ سے
تقدیر خفا ہو جائے گی
تب بھی تو میرے سنگ رہنا
No comments:
Post a Comment