فلم : جب جب پھول کھلے (1965)
نغمہ نگار: آنند بخشی
نغمہ : یہاں میں اجنبی ہوں
گلوکار : محمد رفیع
موسیقار : کلیان جی آنند جی
اداکار : ششی کپور ، نندہ
یوٹیوب : Yahan Main Ajnabee Hoon | Jab Jab Phool Khile
کبھی پہلے دیکھا نہیں یہ سماں
یہ میں بھول سے آ گیا ہوں کہاں
یہاں میں اجنبی ہوں
میں جو ہوں، بس وہی ہوں
کہاں شام و سحر یہ، کہاں دن رات میرے
بہوت رسوا ہوئے ہیں، یہاں جذبات میرے
نئی تہذیب ہے یہ، نیا ہے یہ زمانہ
مگر میں آدمی ہوں، وہی صدیوں پرانا
میں کیا جانوں یہ باتیں، ذرا انصاف کرنا
میری گستاخیوں کو خدارا معاف کرنا
تیری بانہوں میں دیکھوں صنم غیروں کی بانہیں
میں لاؤں گا کہاں سے بھلا ایسی نگاہیں
یہ کوئی رقص ہوگا، کوئی دستور ہوگا
مجھے دستور ایسا کہاں منظور ہوگا
بھلا کیسے یہ میرا لہو ہو جائے پانی
میں کیسے بھول جاؤں، میں ہوں ہندوستانی
مجھے بھی ہے شکایت تجھے بھی تو گلہ ہے
یہی شکوہ ہماری محبت کا صلہ ہے
کبھی مغرب سے مشرق ملا ہے جو ملے گا
جہاں کا پھول ہے جو، وہیں پہ وہ کھلے گا
تیرے اونچے محل میں نہیں میرا گزارا
مجھے یاد آ رہا ہے وہ چھوٹا سا شکارا
No comments:
Post a Comment