ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے - Musafir | Bollywood Entertainment | Best Songs & Articles Urdu Script

2018/12/28

ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے

hum-laye-hain-toofan-se

فلم : جاگرتی (1954)
نغمہ نگار: پردیپ
نغمہ : ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے
گلوکار : محمد رفیع
موسیقار : ہیمنت کمار
اداکار : ابھی بھٹاچاریہ، پرانوتی گھوش، بپن گپتا
یوٹیوب : Hum Laye Hain Toofan Se Kashti Nikal Ke | Jagriti

پانسے سبھی الٹ گئے دشمن کی چال کے
اکشر سبھی پلٹ گئے بھارت کے بھال کے
منزل پہ آیا ملک ہر بلا کو ٹال کے
صدیوں کے بعد پھر اڑے بادل گلال کے

ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے
اس دیش کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے
تم ہی بھویشیہ ہو میرے بھارت وشال کے
اس دیش کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے

دیکھو کہیں برباد نہ ہوئے یہ بغیچہ
اس کو ہردے کے خون سے باپو نے ہے سینچا
رکھیا ہے یہ چراغ شہیدوں نے بال کے
اس دیش کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے

دنیا کے داؤ پیچ سے رکھنا نہ واسطہ
منزل تمہاری دور ہے لمبا ہے راستہ
بھٹکا نہ دے کوئی تمہیں دھوکے میں ڈال کے
اس دیش کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے

ایٹم بموں کے زور پہ اینٹھی ہے یہ دنیا
بارود کے اک ڈھیر پہ بیٹھی ہے یہ دنیا
تم ہر قدم اٹھانا ذرا دیکھ بھال کے
اس دیش کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے

آرام کی تم بھول بھلیوں میں نہ بھولو
سپنوں کے ہنڈولوں پہ مگن ہو کے نہ جھولو
اب وقت آ گیا میرے ہنستے ہوئے پھولوں
اٹھو چھلانگ مار کے آکاش کو چھو لو
تم گاڑ دو گگن میں ترنگا اچھال کے

Hum Laye Hain Toofan Se - film: Jagriti (1954)

No comments:

Post a Comment