فلم : شہید (1948)
نغمہ نگار: راجہ مہدی علی خان
نغمہ : وطن کی راہ میں وطن کے نوجواں شہید ہو
گلوکار : محمد رفیع، خان مستانہ
موسیقار : غلام حیدر
اداکار : دلیپ کمار، کامنی کوشل
یوٹیوب : Watan Ki Raah Mein | SHAHEED
وطن کی راہ میں وطن کے نوجواں شہید ہو
پکارتے ہیں یہ زمین و آسماں شہید ہو
شہید تیری موت ہی تیرے وطن کی زندگی
تیرے لہو سے جاگ اٹھے گی اس چمن کی زندگی
کھلیں گے پھول اس جگہ پہ تو جہاں شہید ہو
غلام اٹھ وطن کے دشمنوں سے انتقام لے
ان اپنے دونوں بازوؤں سے خنجروں کا کام لے
چمن کے واسطے چمن کے باغباں شہید ہو
پہاڑ تک بھی کانپنے لگے تیرے جنون سے
تو آسماں پہ انقلاب لکھ دے اپنے خون سے
زمیں نہیں تیرا وطن ہے آسماں شہید ہو
وطن کی لاج جس کو تھی عزیز اپنی جان سے
وہ نوجوان جا رہا ہے آج کتنی شان سے
اس ایک جواں کی خاک پر ہر ایک جواں شہید ہو
ہے کون خوش نصیب ماں کہ جس کا یہ چراغ ہے
وہ خوش نصیب ہے کہاں یہ جس کے سر کا تاج ہے
امر وہ دیش کیوں نہ ہو کہ تو جہاں شہید ہو
No comments:
Post a Comment