سچائی چھپ نہیں سکتی بناوٹ کے اصولوں سے - Musafir | Bollywood Entertainment | Best Songs & Articles Urdu Script

2020/01/17

سچائی چھپ نہیں سکتی بناوٹ کے اصولوں سے

sachchai-chhup-nahin-sakti

فلم : دشمن (1972)
نغمہ نگار: آنند بخشی
نغمہ : سچائی چھپ نہیں سکتی بناوٹ کے اصولوں سے
گلوکار : کشور کمار
موسیقار : لکشمی کانت پیارے لال
اداکار : میناکماری، راجیش کھنہ، ممتاز
یوٹیوب : Sachchai chhup nahin sakti

سچائی چھپ نہیں سکتی بناوٹ کے اصولوں سے
کہ خوشبو آ نہیں سکتی کبھی کاغذ کے پھولوں سے
میں انتظار کروں، یہ دل نثار کروں
میں تجھ سے پیار کرں، ہو مگر کیسے اعتبار کروں
جھوٹا ہے تیرا وعدہ
وعدہ تیرا وعدہ، وعدہ تیرا وعدہ
وعدے پہ تیرے مارا گیا بندہ میں سیدھا سادہ

تمہاری زلف ہے یا سڑک کا موڑ ہے یہ
تمہاری آنکھ ہے یا نشہ کا توڑ ہے یہ
کہا کب کیا کسی سے تمہیں کچھ یاد نہیں
ہمارے سامنے ہے ہمارے بعد نہیں
کتاب حسن میں تو وفا کا نام نہیں
ارے محبت تم کرو گی تمہارا کام نہیں
اگرچہ خوب ہو تم میری محبوب ہو تم
نگاہِ غیر سے بھی مگر منسوب ہو تم
کسی شاعر سے پوچھو غزل ہو یا رباعی
بھری ہے شاعری میں تمہاری بےوفائی
ہو دامن میں تیرے پھول ہیں کم اور کانٹے ہیں زیادہ

ترانے جانتی ہے، فسانے جانتی ہے
کئی دل توڑنے کے بہانے جانتی ہے
کہیں پہ سوز ہے تو کہیں پہ ساز ہے تو
جسے سمجھا نہ کوئی وہی ایک راز ہے تو
کبھی تو روٹھ بیٹھی کبھی تو مسکرائی
ارے کسی سے کی محبت کسی سے بےوفائی
اڑائے ہوش توبہ تیری آنکھیں شرابی
زمانہ میں ہوئی ہے انہی سے ہر خرابی
بلائے چھاؤں کوئی پکارے دھوپ کوئی
تیرا ہے رنگ کوئی تیرا ہے روپ کوئی
ہو کچھ فرق نہیں نام تیرا رضیہ ہو یا رادھا

Sachchai Chhup Nahin Sakti - film: Dushman (1972)

No comments:

Post a Comment