فلم : بغاوت (1982)
نغمہ نگار : آنند بخشی
نغمہ : میرے محبوب تجھے سلام
گلوکار : محمد رفیع، آشا بھونسلے
موسیقار : لکشمی کانت پیارے لال
اداکار : دھرمیندر، ہیما مالینی، رینارائے، امجد خاں
یوٹیوب : Mere Mehboob Tujhe Salam
میرے محبوب تجھے سلام
مشکل میں جان آئی
آیا ہونٹوں پہ تیرا نام
تیرا جلوہ خوب، تیرا پردہ خوب
کیا پردہ، کیا جلوہ، یہ دل تجھ سے ہے منسوب
میرا حبیب تو ہے، میرا نصیب تو ہے
در کا فقیر ہوں میں، بندہ اسیر ہوں میں
تجھ پہ میری نظر ہے، مجھ سے تو بے خبر ہے
میں اپنے مہرباں سے، اب کیا کہوں زباں سے
آہوں سے عشق میں لیتے ہیں، عاشق زباں کا کام
ہے انتظار مشکل، سونی ہے دل کی محفل
کب تیری دید ہوگی، مستوں کی عید ہوگی
چلمن سے آ نکل کر میرے حسین دلبر
جو کچھ بھی درمیاں ہے اڑ جائے گا دھواں ہے
پردے اٹھا رہا ہے سارے شاعر کا یہ کلام
نظروں میں تو ہی تو ہے، بس تیری آرزو ہے
یہ بے رخی ہے کیسی، یہ بےخودی ہے کیسی
پہچان یہ نگاہیں یہ آنسو اور یہ آہیں
شوق وصال یہ ہے، اس دل کا حال یہ ہے
لے کے بغیر نغمہ جیسے مے کے بغیر جام
No comments:
Post a Comment