فلم Tenet - جو چیرا تو اک قطرۂ خوں نہ نکلا - Musafir | Bollywood Entertainment | Best Songs & Articles Urdu Script

2020/12/12

فلم Tenet - جو چیرا تو اک قطرۂ خوں نہ نکلا

tenet 2020 movie review
فلم تبصرہ از: مکرم نیاز

فلم کا نام: ٹینیٹ - TENET
تاریخ ریلیز: اگست/ستمبر 2020
فلم کی نوعیت: سائنس فکشن / ایکشن تھرلر
ڈائریکٹر: کرسٹوفر نولان [Christopher Nolan]
اسکرین پلے/فلمساز: کرسٹوفر نولان
مرکزی اداکار: جان ڈیوڈ واشنگٹن، رابرٹ پاٹنسن، الزبیتھ ڈیبیکی، ڈمپل کپاڈیہ، مائیکل کین، کنیتھ برناغ
فلم کی ریٹنگ: 7.6 IMDB

وبائی ہیجان (کووڈ-19) کے دوران فلمیں بھی بند اور تھیٹر بھی۔ جس فلم کا زیادہ انتظار تھا یعنی جیمس بانڈ کی (25 ویں) "نو ٹائم ٹو ڈائی" ۔۔۔ اس کی ریلیز کی تاریخ تو آگے بڑھتے بڑھتے اپریل-2021 تک جا پہنچی۔ ادھر سوشل میڈیا پر "ٹینیٹ" کی ریلیز کا ہنگامہ مچا اور ادھر حیدرآباد میں محدود نشستوں کے ساتھ ملٹی پلیکس کے کھلنے کی سرکاری نوید ملی۔ اور زیادہ تر سینما تھیٹروں کے در تقریباً آٹھ ماہ بعد اسی فلم کے ساتھ وا ہوئے۔ جلدی سے دو ٹکٹ بک کرائے مگر پھر رات میں ہی کووڈ-19 پر خاتون خانہ کے طویل لکچر اور خوفناک تنبیہ پر کینسل بھی کروانے پڑے۔
اب سوائے ٹورنٹ کے اور کوئی دوسرا راستہ نہ رہا۔ ایک فلمی گروپ کے محبی ایڈمن صاحب نے ٹورنٹ کا لنک دیا لیکن انڈیا میں اکثر و بیشتر ٹورنٹ سائٹس بلاک ہی ملتی ہیں، پھر دبئی کے ایک دوست نے ٹورنٹ فائل ایمیل کر دی۔ ٹورنٹ سے ڈوئل لینگویج (ہندی/انگریزی) ورژن ڈاؤن لوڈ کیا مگر دو چار بار پانچ دس منٹ کے سین دیکھنے کے بعد اندازہ ہوا کہ یہ اصل میں ویک اینڈ پر ہی دھیان سے دیکھنے کی چیز ہے۔

ویسے سوشل میڈیا پر اس فلم کے مسلسل تذکرے کے دوران ہی پتا چلا تھا کہ ارے بھئی اس کا ہیرو تو معروف و مقبول ہالی ووڈ اداکار ڈی-ڈبلیو (ڈینزل واشنگٹن) کا بیٹا ہے۔ اور ڈی-ڈبلیو تو عرصہ دراز سے ہمارے پسندیدہ اداکاروں کی فہرست میں شامل رہے ہیں جن کی تقریباً تمام فلمیں (اِکویلائزر، کرمسن ٹائیڈ، فلائیٹ، ان-اسٹاپیبل، بون کلکٹر وغیرہ) ہم نے دیکھ رکھی ہیں۔ البتہ فرزند صاحب جان ڈیوڈ واشنگٹن کی کوئی فلم اب تک دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا۔
فلم کے ہدایتکار کرسٹوفر نولان کا نام بھی ان کی محیرالعقل فلموں بیٹ مین اور انٹراسٹیلر جیسی سائنس فکشن فلم کی بنیاد پر یاد رہا۔ اب نولان صاحب کی یہ نئی فلم ٹینیٹ بھی سائنس فکشن ہے مگر "ٹائم ٹراویل" موضوع کے تڑکے کے ساتھ۔

پہلے تو ہندی ڈائیلاگ کے سہارے دیکھنے کی کوشش کی مگر جلد ہی بےتکے ترجمے سے بیزار ہو کر اصل انگریزی مکالموں پر لوٹ آنا پڑا۔
پھر یوں ہوا کہ ہر بیس پچیس منٹ بعد فلم کو ریورس کر کے یاد کرنا پڑا کہ ایں! پھر پہلے کیا ہوا تھا بھئی؟
ٹائم ٹراویل والی فلموں کا یہی بڑا مسئلہ ہوتا ہے۔
آگے پیچھے، پیچھے آگے درمیاں ۔۔۔۔
بس یوں دیکھتے دیکھتے فلم ختم ہو گئی اور فلم کا یہی ڈائیلاگ حاصلِ فلم لگا:
Don’t try to understand it. Feel it
(اسے سمجھنے کی کوشش مت کرو، بس محسوس کرو)

اب اللہ جانے ہمارے دوست اقبال خورشید صاحب کو اس فلم میں کیا خصوصیت نظر آئی کہ فلم کی تعریف میں رطب اللسان ہیں؟ اس میں شک نہیں فلم میں چند ایکشن مناظر اعلیٰ پائے کے ہیں، خاص طور پر اوپیرا ہال میں حملہ اور ممبئی میں اونچی عمارت پر تار کے ذریعے چڑھنے کا منظر۔
اداکاری میں بیٹا باپ کے مقابلے میں ابھی کچا ہے۔ جبکہ اس کے پارٹنر نیل، ہیروئین کیتھرین اور ویلن انڈرئی کی اداکاری پختہ اور جاندار ہے۔ ہندوستانی نژاد برطانوی اداکار ہمیش پٹیل نے اپنے مختصر کردار (ماہر) میں متاثر کیا۔ اور میڈم ڈمپل کپاڈیہ کو کیوں اس قدر بوڑھا بتایا گیا، اس پر حیرت ہے، مگر بہرحال انہوں نے بھی اپنے کردار سے انصاف کیا۔
مجموعی طور پر فلم گوارا درجے کی ہے اور ایسا نہیں لگتا کہ یہ اسی ممتاز ہدایتکار نے بنائی ہے جس نے "انٹراسٹیلر" جیسی زبردست اور یادگار فلم (ریلیز: 2014) پیش کی تھی۔

فلم کے چنندہ مکالمے جو یاد رہ گئے، یہاں ملاحظہ فرمائیں۔۔۔
  • اپنے بچے کی حفاظت کا ایک موقع، تم نہیں جانتے کہ ایک ماں کے لیے کیا معنی رکھتا ہے؟
  • ہر حکمت عملی قابو پانے کے لیے ہی ہوتی ہے۔
  • Whats happened has happened
  • مایوسی پر ہی غصہ چھا جاتا ہے۔
  • وقت کوئی مسئلہ نہیں، اس سے زندہ نکل آنا اصل مسئلہ ہے۔
  • Cause comes before effect
  • ہم سب کو لگتا ہے جیسے کسی آگ لگی عمارت میں دوڑ پڑیں گے مگر جب تک تپش محسوس نہ ہو، یہ ہم جان نہیں سکتے۔

Tenet (2020), Movie review

No comments:

Post a Comment