منزلیں اپنی جگہ ہیں، راستے اپنی جگہ - Musafir | Bollywood Entertainment | Best Songs & Articles Urdu Script

2018/11/06

منزلیں اپنی جگہ ہیں، راستے اپنی جگہ

manzilen-apni-jagah-hain

فلم : شرابی (1984)
نغمہ نگار : پرکاش مہرا
نغمہ : منزلیں اپنی جگہ ہیں، راستے اپنی جگہ
گلوکار : کشور کمار
موسیقار : بھپی لہری
اداکار : امیتابھ بچن، جیا پردا
یوٹیوب : Manzilen Apni Jagah Hain

منزلوں پہ آ کے لٹتے ہیں دلوں کے کارواں
کشتیاں ساحل ہی اکثر ڈوبتی ہیں پیار کی

منزلیں اپنی جگہ ہیں، راستے اپنی جگہ
جب قدم ہی ساتھ نہ دیں، تو مسافر کیا کرے
یوں تو ہے ہمدرد بھی اور ہمسفر بھی ہے میرا
بڑھ کے کوئی ہاتھ نہ دے، دل بھلا پھر کیا کرے

ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا ہی بہت
دل بہل جائے فقط اتنا اشارہ ہی بہت
اتنے پر بھی آسماں والا گرا دے بجلیاں
کوئی بتلا دے ذرا یہ، ڈوبتا پھر کیا کرے؟

پیار کرنا جرم ہے تو جرم ہم سے ہو گیا
قابلِ معافی ہوا، کرتے نہیں ایسے گناہ
سنگدل ہے یہ جہاں، اور سنگدل میرا صنم
کیا کرے جوشِ جنوں اور حوصلہ پھر کیا کرے؟

Manzilen Apni Jagah Hain - film: Sharaabi (1984)

No comments:

Post a Comment